ایمان
34 حدیث
الْإِيمَانُ بِضْعٌ وَسَبْعُونَ أَوْ بِضْعٌ وَسِتُّونَ شُعْبَةً، فَأَفْضَلُهَا قَوْلُ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَأَدْنَاهَا إِمَاطَةُ الْأَذَى عَنِ الطَّرِيقِ، وَالْحَيَاءُ شُعْبَةٌ مِنَ الْإِيمَانِ
ایمان کی ستر یا ساٹھ سے زائد شاخیں ہیں۔ ان میں سب سے افضل لا الہ الا اللہ کہنا ہے اور سب سے ادنیٰ راستے سے تکلیف دہ چیز کو ہٹانا ہے اور حیاء بھی ایمان کی ایک شاخ ہے۔
مَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلْيَقُلْ خَيْرًا أَوْ لِيَصْمُتْ
جو شخص اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتا ہے، اسے چاہیے کہ بھلائی کی بات کہے یا خاموش رہے۔
لَا يُؤْمِنُ أَحَدُكُمْ حَتَّى أَكُونَ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِنْ وَالِدِهِ وَوَلَدِهِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ
تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک کہ میں اس کے نزدیک اس کے باپ، اولاد اور تمام لوگوں سے زیادہ محبوب نہ ہو جاؤں۔
مَنْ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ دَخَلَ الْجَنَّةَ
جس نے "لا الہ الا اللہ" کہا، وہ جنت میں داخل ہو گا۔
الْإِيمَانُ أَنْ تُؤْمِنَ بِاللَّهِ وَمَلَائِكَتِهِ وَكُتُبِهِ وَرُسُلِهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ وَتُؤْمِنَ بِالْقَدَرِ خَيْرِهِ وَشَرِّهِ
ایمان یہ ہے کہ تو اللہ پر، اس کے فرشتوں پر، اس کی کتابوں پر، اس کے رسولوں پر، آخرت کے دن پر اور تقدیر پر، اس کی بھلائی اور برائی پر ایمان لائے۔
الْحَيَاءُ مِنَ الْإِيمَانِ
حیاء ایمان کا حصہ ہے۔
لَا يَزْنِي الزَّانِي حِينَ يَزْنِي وَهُوَ مُؤْمِنٌ، وَلَا يَسْرِقُ السَّارِقُ حِينَ يَسْرِقُ وَهُوَ مُؤْمِنٌ، وَلَا يَشْرَبُ الْخَمْرَ حِينَ يَشْرَبُهَا وَهُوَ مُؤْمِنٌ
زنا کرنے والا جب زنا کرتا ہے تو مومن نہیں ہوتا، چور جب چوری کرتا ہے تو مومن نہیں ہوتا، اور شراب پینے والا جب شراب پیتا ہے تو مومن نہیں ہوتا۔
لَا يُؤْمِنُ أَحَدُكُمْ حَتَّى يُحِبَّ لِأَخِيهِ مَا يُحِبُّ لِنَفْسِهِ
تم میں سے کوئی بھی اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک اپنے بھائی کے لیے وہی پسند نہ کرے جو اپنے لیے پسند کرتا ہے۔
الْمُسْلِمُ مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُونَ مِنْ لِسَانِهِ وَيَدِهِ
مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ ہوں۔
أَكْمَلُ الْمُؤْمِنِينَ إِيمَانًا أَحْسَنُهُمْ خُلُقًا
ایمان کے لحاظ سے مومنوں میں سب سے کامل وہ ہیں جن کے اخلاق بہترین ہیں۔
إِنَّمَا الْأَعْمَالُ بِالنِّيَّاتِ، وَإِنَّمَا لِكُلِّ امْرِئٍ مَا نَوَى
اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے اور ہر شخص کو وہی ملتا ہے جو اس نے نیت کی۔
مَثَلُ الَّذِي يَذْكُرُ رَبَّهُ وَالَّذِي لَا يَذْكُرُ رَبَّهُ مَثَلُ الْحَيِّ وَالْمَيِّتِ
اپنے رب کو یاد کرنے والے اور نہ یاد کرنے والے کی مثال زندہ اور مردہ کی طرح ہے۔
مَنْ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ، فِي يَوْمٍ مِائَةَ مَرَّةٍ كَانَتْ لَهُ عَدْلَ عَشْرِ رِقَابٍ
جو شخص دن میں سو بار کہے: لا الہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ، لہ الملک و لہ الحمد و ہو علی کل شیء قدیر، تو یہ اس کے لیے دس غلام آزاد کرنے کے برابر ہوگا۔
مَنْ صَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ
جو شخص ایمان اور ثواب کی امید سے رمضان کے روزے رکھے، اس کے پچھلے گناہ بخش دیے جائیں گے۔
أَحَبُّ الْأَعْمَالِ إِلَى اللَّهِ أَدْوَمُهَا وَإِنْ قَلَّ
اللہ کو سب سے زیادہ محبوب اعمال وہ ہیں جو مسلسل کیے جائیں، خواہ وہ تھوڑے ہی کیوں نہ ہوں۔
إِنَّمَا الْأَعْمَالُ بِالْخَوَاتِيمِ
بے شک اعمال کا اعتبار ان کے انجام سے ہے۔
مَنْ قَامَ لَيْلَةَ الْقَدْرِ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ
جو شخص ایمان اور ثواب کی امید کے ساتھ شب قدر میں قیام کرے، اس کے پچھلے گناہ معاف کر دیے جائیں گے۔
الْعُمْرَةُ إِلَى الْعُمْرَةِ كَفَّارَةٌ لِمَا بَيْنَهُمَا، وَالْحَجُّ الْمَبْرُورُ لَيْسَ لَهُ جَزَاءٌ إِلَّا الْجَنَّةُ
ایک عمرہ سے دوسرے عمرہ تک کے درمیان کے گناہوں کا کفارہ ہے اور حج مبرور کا بدلہ صرف جنت ہے۔
صِيَامُ يَوْمِ عَرَفَةَ، أَحْتَسِبُ عَلَى اللَّهِ أَنْ يُكَفِّرَ السَّنَةَ الَّتِي قَبْلَهُ، وَالسَّنَةَ الَّتِي بَعْدَهُ
یوم عرفہ کا روزہ، میں امید رکھتا ہوں کہ اللہ اس سے پچھلے اور آنے والے سال کے گناہ معاف فرما دے۔
صِيَامُ يَوْمِ عَاشُورَاءَ، أَحْتَسِبُ عَلَى اللَّهِ أَنْ يُكَفِّرَ السَّنَةَ الَّتِي قَبْلَهُ
یوم عاشوراء کا روزہ، میں امید رکھتا ہوں کہ اللہ اس سے پچھلے سال کے گناہ معاف فرما دے۔
كُلُّ بِدْعَةٍ ضَلَالَةٌ، وَكُلُّ ضَلَالَةٍ فِي النَّارِ
ہر بدعت گمراہی ہے اور ہر گمراہی آگ میں ہے۔
آخِرُ مَنْ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ رَجُلٌ يَمْشِي عَلَى الصِّرَاطِ، فَهُوَ يَمْشِي مَرَّةً وَيَكْبُو مَرَّةً وَتَسْفَعُهُ النَّارُ مَرَّةً
جنت میں داخل ہونے والا آخری شخص وہ ہوگا جو پل صراط پر چل رہا ہوگا، کبھی چلتا ہے، کبھی لڑکھڑاتا ہے اور کبھی آگ اسے جھلساتی ہے۔
ثَلَاثَةٌ لَا تُرَدُّ دَعْوَتُهُمْ: الصَّائِمُ حَتَّى يُفْطِرَ، وَالْإِمَامُ الْعَادِلُ، وَدَعْوَةُ الْمَظْلُومِ
تین لوگوں کی دعا رد نہیں ہوتی: روزے دار کی جب تک وہ افطار نہ کرے، عادل حکمران کی، اور مظلوم کی دعا۔
خَيْرُ الدُّعَاءِ دُعَاءُ يَوْمِ عَرَفَةَ، وَخَيْرُ مَا قُلْتُ أَنَا وَالنَّبِيُّونَ مِنْ قَبْلِي: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ
بہترین دعا عرفہ کے دن کی دعا ہے، اور بہترین بات جو میں نے اور مجھ سے پہلے انبیاء نے کہی ہے: اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں۔
مَنْ قَالَ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ، فِي يَوْمٍ مِائَةَ مَرَّةٍ، كَانَتْ لَهُ عَدْلَ عَشْرِ رِقَابٍ
جو شخص دن میں سو بار کہے: اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اسی کی بادشاہی ہے، اسی کے لیے تعریف ہے، اور وہ ہر چیز پر قادر ہے، تو یہ دس غلام آزاد کرنے کے برابر ہے۔
الِاسْتِغْفَارُ سَيِّدُ الِاسْتِغْفَارِ: اللَّهُمَّ أَنْتَ رَبِّي لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ، خَلَقْتَنِي وَأَنَا عَبْدُكَ
سب سے افضل استغفار یہ ہے: اے اللہ، تو میرا رب ہے، تیرے سوا کوئی معبود نہیں، تو نے مجھے پیدا کیا اور میں تیرا بندہ ہوں۔
مَنْ قَالَ: سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ فِي يَوْمٍ مِائَةَ مَرَّةٍ حُطَّتْ خَطَايَاهُ وَإِنْ كَانَتْ مِثْلَ زَبَدِ الْبَحْرِ
جو شخص دن میں سو مرتبہ سبحان اللہ و بحمدہ کہے، اس کے گناہ معاف ہو جائیں گے اگرچہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہوں۔
قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ تَعْدِلُ ثُلُثَ الْقُرْآنِ
کہو: وہ اللہ ہے یکتا - یہ قرآن کے ایک تہائی کے برابر ہے۔
مَنْ حَفِظَ الْأَسْمَاءَ الْحُسْنَى دَخَلَ الْجَنَّةَ
جو اللہ کے حسنیٰ ناموں کو یاد کرے اور ان پر عمل کرے، جنت میں داخل ہوگا۔
خَيْرُ الزَّادِ التَّقْوَى
بہترین توشہ تقویٰ ہے۔
لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ كَنْزٌ مِنْ كُنُوزِ الْجَنَّةِ
لا حول ولا قوۃ الا باللہ جنت کے خزانوں میں سے ایک خزانہ ہے۔
مَنِ اغْتَسَلَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ غُسْلَ الْجَنَابَةِ ثُمَّ رَاحَ، فَكَأَنَّمَا قَرَّبَ بَدَنَةً
جو جمعہ کے دن غسلِ جنابت کی طرح غسل کرے پھر نماز کو جائے، تو گویا اس نے ایک اونٹ قربان کیا۔
مَنْ قَالَ: إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ، اللَّهُمَّ أْجُرْنِي فِي مُصِيبَتِي وَأَخْلِفْ لِي خَيْرًا مِنْهَا، إِلَّا آجَرَهُ اللَّهُ فِي مُصِيبَتِهِ وَأَخْلَفَ لَهُ خَيْرًا مِنْهَا
جو شخص کہے: "إنا لله و إنا إلیہ راجعون۔ اے اللہ، مجھے میری مصیبت میں اجر دے اور اس سے بہتر عطا فرما"، تو اللہ اسے مصیبت میں اجر دیتا ہے اور اس سے بہتر عطا فرماتا ہے۔
مَنْ شَهِدَ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، وَأَنَّ عِيسَى عَبْدُ اللَّهِ وَرَسُولُهُ وَكَلِمَتُهُ أَلْقَاهَا إِلَى مَرْيَمَ وَرُوحٌ مِنْهُ، وَالْجَنَّةُ حَقٌّ، وَالنَّارُ حَقٌّ، أَدْخَلَهُ اللَّهُ الْجَنَّةَ عَلَى مَا كَانَ مِنَ الْعَمَلِ
جو شخص گواہی دے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، محمد اس کے بندے اور رسول ہیں، عیسیٰ اللہ کے بندے اور رسول اور اس کا کلمہ ہیں جو مریم کو دیا اور اس کی طرف سے روح ہیں، جنت حق ہے اور جہنم حق ہے، تو اللہ اسے جنت میں داخل کرے گا چاہے اس کے اعمال کیسے بھی ہوں۔

