ایمان
إِنَّمَا الْأَعْمَالُ بِالنِّيَّاتِ، وَإِنَّمَا لِكُلِّ امْرِئٍ مَا نَوَى
ترجمہ
اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے اور ہر شخص کو وہی ملتا ہے جو اس نے نیت کی۔
راوی
عمر بن الخطاب
ماخذ
صحیح بخاری و مسلم
بخاری 1، مسلم 1907
إِنَّمَا الْأَعْمَالُ بِالنِّيَّاتِ، وَإِنَّمَا لِكُلِّ امْرِئٍ مَا نَوَى
اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے اور ہر شخص کو وہی ملتا ہے جو اس نے نیت کی۔
عمر بن الخطاب
صحیح بخاری و مسلم
بخاری 1، مسلم 1907
ایمان کی ستر یا ساٹھ سے زائد شاخیں ہیں۔ ان میں سب سے افضل لا الہ الا اللہ کہنا ہے اور سب سے ادنیٰ راستے سے تکلیف دہ چیز کو ہٹانا ہے اور حیاء بھی ایمان کی ایک شاخ ہے۔
ابو ہریرہ - صحیح مسلم
جو شخص اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتا ہے، اسے چاہیے کہ بھلائی کی بات کہے یا خاموش رہے۔
ابو ہریرہ - صحیح بخاری و مسلم
تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک کہ میں اس کے نزدیک اس کے باپ، اولاد اور تمام لوگوں سے زیادہ محبوب نہ ہو جاؤں۔
انس بن مالک - صحیح بخاری و مسلم