نماز
40 حدیث
الصَّلَاةُ نُورٌ، وَالصَّدَقَةُ بُرْهَانٌ، وَالصَّبْرُ ضِيَاءٌ
نماز نور ہے، صدقہ دلیل ہے اور صبر روشنی ہے۔
أَوَّلُ مَا يُحَاسَبُ بِهِ الْعَبْدُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ الصَّلَاةُ، فَإِنْ صَلَحَتْ فَقَدْ أَفْلَحَ وَأَنْجَحَ، وَإِنْ فَسَدَتْ فَقَدْ خَابَ وَخَسِرَ
قیامت کے دن بندے سے سب سے پہلے نماز کا حساب لیا جائے گا۔ اگر نماز درست ہوئی تو وہ کامیاب اور فلاح پا گیا، اور اگر خراب ہوئی تو ناکام اور نقصان میں رہا۔
صَلُّوا كَمَا رَأَيْتُمُونِي أُصَلِّي
نماز اسی طرح پڑھو جیسا کہ تم نے مجھے نماز پڑھتے دیکھا ہے۔
مَنْ صَلَّى الْعِشَاءَ فِي جَمَاعَةٍ فَكَأَنَّمَا قَامَ نِصْفَ اللَّيْلِ، وَمَنْ صَلَّى الصُّبْحَ فِي جَمَاعَةٍ فَكَأَنَّمَا صَلَّى اللَّيْلَ كُلَّهُ
جس نے عشاء کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھی، گویا اس نے آدھی رات قیام کیا۔ اور جس نے فجر کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھی، گویا اس نے پوری رات نماز پڑھی۔
بَيْنَ الرَّجُلِ وَبَيْنَ الشِّرْكِ وَالْكُفْرِ تَرْكُ الصَّلَاةِ
آدمی اور کفر و شرک کے درمیان نماز کا ترک کرنا ہے۔
بَيْنَ الرَّجُلِ وَبَيْنَ الْكُفْرِ تَرْكُ الصَّلَاةِ
آدمی اور کفر کے درمیان نماز کا ترک کرنا ہے۔
مَنْ صَلَّى الْبَرْدَيْنِ دَخَلَ الْجَنَّةَ
جو دو ٹھنڈی نمازیں (فجر اور عصر) پڑھے، وہ جنت میں داخل ہوگا۔
أَقْرَبُ مَا يَكُونُ الْعَبْدُ مِنْ رَبِّهِ وَهُوَ سَاجِدٌ
بندہ اپنے رب سے سب سے زیادہ قریب سجدے میں ہوتا ہے۔
مَنْ قَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ
جو شخص ایمان اور ثواب کی امید سے رمضان میں قیام (تراویح) کرے، اس کے پچھلے گناہ بخش دیے جائیں گے۔
مَنْ تَوَضَّأَ فَأَحْسَنَ الْوُضُوءَ خَرَجَتْ خَطَايَاهُ مِنْ جَسَدِهِ حَتَّى تَخْرُجَ مِنْ تَحْتِ أَظْفَارِهِ
جو شخص وضو کرے اور اچھی طرح کرے تو اس کے گناہ اس کے جسم سے نکل جاتے ہیں، حتیٰ کہ اس کے ناخنوں کے نیچے سے بھی۔
مَنْ صَلَّى عَلَيَّ وَاحِدَةً صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ عَشْرًا
جو شخص مجھ پر ایک بار درود بھیجے، اللہ اس پر دس بار رحمت نازل فرماتا ہے۔
مَنْ قَالَ دُبُرَ كُلِّ صَلَاةٍ: سُبْحَانَ اللَّهِ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ، وَالْحَمْدُ لِلَّهِ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ، وَاللَّهُ أَكْبَرُ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ، فَتِلْكَ تِسْعَةٌ وَتِسْعُونَ، وَقَالَ تَمَامَ الْمِائَةِ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ، غُفِرَتْ خَطَايَاهُ وَإِنْ كَانَتْ مِثْلَ زَبَدِ الْبَحْرِ
جو شخص ہر نماز کے بعد کہے: سبحان اللہ (۳۳ مرتبہ)، الحمد للہ (۳۳ مرتبہ)، اللہ اکبر (۳۳ مرتبہ)، جو ننانوے ہو جاتے ہیں، اور سو پورے کرنے کے لیے کہے: لا الہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ، لہ الملک و لہ الحمد و هو علی کل شیء قدیر - تو اس کے گناہ معاف کر دیے جائیں گے اگرچہ وہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہوں۔
رَكْعَتَا الْفَجْرِ خَيْرٌ مِنَ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا
فجر کی دو رکعتیں دنیا اور اس میں جو کچھ ہے اس سے بہتر ہیں۔
مَنْ قَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ
جو شخص ایمان اور ثواب کی امید کے ساتھ رمضان میں قیام کرے، اس کے پچھلے گناہ معاف کر دیے جائیں گے۔
مَنْ صَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ
جو شخص ایمان اور ثواب کی امید کے ساتھ رمضان میں روزہ رکھے، اس کے پچھلے گناہ معاف کر دیے جائیں گے۔
الِاعْتِكَافُ فِي الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ مِنْ رَمَضَانَ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کے آخری دس دنوں میں اعتکاف کیا کرتے تھے۔
خَيْرُ الصُّفُوفِ لِلرِّجَالِ أَوَّلُهَا، وَشَرُّهَا آخِرُهَا، وَخَيْرُ صُفُوفِ النِّسَاءِ آخِرُهَا، وَشَرُّهَا أَوَّلُهَا
مردوں کی صفوں میں سب سے بہتر پہلی صف ہے اور بدترین آخری صف، اور عورتوں کی صفوں میں سب سے بہتر آخری صف ہے اور بدترین پہلی صف۔
قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ وَالْمُعَوِّذَتَيْنِ حِينَ تُمْسِي وَحِينَ تُصْبِحُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ تَكْفِيكَ مِنْ كُلِّ شَيْءٍ
صبح و شام تین بار سورہ اخلاص اور معوذتین پڑھو، یہ تمہارے لیے ہر چیز سے کافی ہوں گی۔
فَاتِحَةُ الْكِتَابِ شِفَاءٌ مِنْ كُلِّ دَاءٍ
فاتحہ الکتاب ہر بیماری کا علاج ہے۔
مَنْ صَلَّى فِي الصَّفِّ الْأَوَّلِ كَانَ لَهُ مِثْلُ أَجْرِ خَمْسِينَ رَجُلًا
جو شخص پہلی صف میں نماز پڑھے، اسے پچاس آدمیوں کے برابر ثواب ملے گا۔
مَنْ صَلَّى الصُّبْحَ فَهُوَ فِي ذِمَّةِ اللَّهِ
جو شخص فجر کی نماز پڑھے وہ اللہ کی حفاظت میں ہے۔
مَنْ صَلَّى الضُّحَى ثِنْتَيْ عَشْرَةَ رَكْعَةً بَنَى اللَّهُ لَهُ قَصْرًا فِي الْجَنَّةِ
جو شخص چاشت کی بارہ رکعتیں پڑھے، اللہ اس کے لیے جنت میں ایک محل تعمیر فرماتا ہے۔
مَنْ حَافَظَ عَلَى الرَّوَاتِبِ بَنَى اللَّهُ لَهُ بَيْتًا فِي الْجَنَّةِ
جو شخص سنن مؤکدہ کی پابندی کرے، اللہ اس کے لیے جنت میں ایک گھر بناتا ہے۔
مَنْ مَاتَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ أَوْ لَيْلَةَ الْجُمُعَةِ وُقِيَ فِتْنَةَ الْقَبْرِ
جو شخص جمعہ کے دن یا جمعہ کی رات مرے، وہ قبر کے فتنے سے محفوظ رہے گا۔
مَنْ تَوَضَّأَ فَأَحْسَنَ الْوُضُوءَ خَرَجَتْ خَطَايَاهُ مِنْ جَسَدِهِ حَتَّى تَخْرُجَ مِنْ تَحْتِ أَظْفَارِهِ
جو شخص وضو کرے اور اچھی طرح وضو کرے، تو اس کے گناہ اس کے جسم سے نکل جاتے ہیں، یہاں تک کہ ناخنوں کے نیچے سے بھی۔
مَنْ غَدَا إِلَى الْمَسْجِدِ أَوْ رَاحَ، أَعَدَّ اللَّهُ لَهُ فِي الْجَنَّةِ نُزُلًا كُلَّمَا غَدَا أَوْ رَاحَ
جو شخص صبح یا شام مسجد جائے، اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت میں مہمان نوازی تیار کرتا ہے جب بھی وہ جاتا یا آتا ہے۔
مَنْ صَفَّ لِلَّهِ صَفًّا فِي سَبِيلِهِ صَفَّ اللَّهُ لَهُ بَيْتًا فِي الْجَنَّةِ
جو شخص اللہ کی رضا کے لیے صف درست کرے، اللہ اس کے لیے جنت میں گھر بناتا ہے۔
إِنَّ لَيْلَةَ الْقَدْرِ فِي الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ مِنْ رَمَضَانَ
بے شک شبِ قدر رمضان کی آخری دس راتوں میں ہے۔
مَنْ قَامَ وَرَاءَ الْإِمَامِ فَإِنَّ قِرَاءَةَ الْإِمَامِ لَهُ قِرَاءَةٌ
جو امام کے پیچھے کھڑا ہو، امام کی قرأت اس کے لیے قرأت ہے۔
لَا تَعْجَلُوا فِي الصَّلَاةِ
نماز میں جلدی نہ کرو۔
أَكْثِرُوا مِنَ السُّجُودِ، فَإِنَّكُمْ لَا تَسْجُدُونَ لِلَّهِ سَجْدَةً إِلَّا رَفَعَكُمُ اللَّهُ بِهَا دَرَجَةً وَحَطَّ عَنْكُمْ بِهَا خَطِيئَةً
کثرت سے سجدے کرو، کیونکہ اللہ کے لیے جو سجدہ بھی کرو، اللہ اس کے ذریعے تمہارا ایک درجہ بلند کرتا ہے اور ایک گناہ مٹا دیتا ہے۔
رَكْعَتَا الْفَجْرِ خَيْرٌ مِنَ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا
فجر کی دو رکعتیں دنیا اور اس میں موجود تمام چیزوں سے بہتر ہیں۔
مَنْ نَامَ عَنِ الْوِتْرِ أَوْ نَسِيَهُ فَلْيُصَلِّهِ إِذَا ذَكَرَهُ
جو وتر سے سو جائے یا بھول جائے، تو یاد آنے پر اسے پڑھ لے۔
لَا تَنَامُوا قَبْلَ الْعِشَاءِ
عشاء کی نماز سے پہلے نہ سوؤ۔
مَنْ دَخَلَ الْمَسْجِدَ فَلْيُصَلِّ رَكْعَتَيْنِ قَبْلَ أَنْ يَجْلِسَ
جو مسجد میں داخل ہو، بیٹھنے سے پہلے دو رکعت نماز پڑھے۔
لَا تُؤَخِّرُوا الْمَغْرِبَ حَتَّى تَطْلُعَ النُّجُومُ
مغرب کو تاروں کے نکلنے تک مت ٹالو۔
صَلَاةُ الْجَمَاعَةِ تَفْضُلُ صَلَاةَ الْفَذِّ بِسَبْعٍ وَعِشْرِينَ دَرَجَةً
جماعت کے ساتھ نماز تنہا نماز سے ستائیس درجہ افضل ہے۔
مَا مِنْ مُسْلِمٍ تَحْضُرُهُ صَلَاةٌ مَكْتُوبَةٌ فَيُحْسِنُ وُضُوءَهَا وَخُشُوعَهَا وَرُكُوعَهَا، إِلَّا كَانَتْ كَفَّارَةً لِمَا قَبْلَهَا مِنَ الذُّنُوبِ مَا لَمْ يُؤْتِ كَبِيرَةً وَذَلِكَ الدَّهْرَ كُلَّهُ
کوئی مسلمان ایسا نہیں جس کے پاس فرض نماز کا وقت آئے اور وہ اس کا اچھا وضو، خشوع اور رکوع کرے، مگر یہ نماز اس کے پچھلے گناہوں کا کفارہ بن جاتی ہے جب تک وہ کبیرہ گناہ نہ کرے، اور یہ ہمیشہ کے لیے ہے۔
إِذَا دَخَلَ أَحَدُكُمُ الْمَسْجِدَ فَلَا يَجْلِسْ حَتَّى يُصَلِّيَ رَكْعَتَيْنِ
جب تم میں سے کوئی مسجد میں داخل ہو تو دو رکعت نماز پڑھے بغیر نہ بیٹھے۔
بَيْنَ الرَّجُلِ وَبَيْنَ الشِّرْكِ وَالْكُفْرِ تَرْكُ الصَّلَاةِ
آدمی اور شرک و کفر کے درمیان نماز کو چھوڑنا ہے۔

